By: عباس شمسی
شہر سے پیار نہ گاؤں سے پریشانی ہے
ہمیں دن رات کے فاقوں سے پریشانی ہے
اس کے کوچے میں کوئی جاتے ہوئے دیکھ نہ لے۔
آج شب چاند ستاروں سے پریشانی ہے۔
بعض اوقات کوئی خوبی بھی لے ڈوبتی ہے
ایک معمار کو ہاتھوں سے پریشانی ہے۔
خیمہ_ جسم میں اس دل کو وہی الجھن ہے
جیسی دریا کو کناروں سے پریشانی ہے۔
سنگ مرمر سے بنے شہر کے باسی ہیں ہم
سو ہمیں آبلہ پاؤں سے پریشانی ہے۔
جو مری آنکھ کا دریا ہے تلاطم کا شکار
اسے بچھڑے ہوے یاروں سے پریشانی ہے۔
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?