By: Hazik Ali
ازل سے اب تک ایک یہ ہی گِلا رہا
تیری ہر بات میں ہر شخص ملا رہا
بہانے ہی دیے ہمیشہ بدلے میں تونے
شاید اسلیے تجھ پے اعتبار ڈھیلا رہا
چاہت کا تجھے علم ہے تو بس اپنی کا
کیا لینا جو رات بھر سرہانہ گیلا رہا
تیرے اصولوں پر ہی تو زندگی گزاری
ہاں الگ بات کہ ہر پل بہت زہریلا رہا
بھلا کیا ہوگا اٗسکا اسطرح رہ کہ حازق
جو لہجہ دن با دن یوں ہی نوکیلا رہا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?