By: Hassan Kayani
اک چراغ زندگی پھر سے گل ھونے کو ھے
جیسے اک سفر کی اب تکمیل ھونے کو ھے
درد دل کو کارجہاں میں بھی چین نہ آیا آخر
اب پھر بہشت کوچ کاحکم لمیزل ھونے کو ھے
عشق نے روح کو کندن کر دیا ھے ایسے
جیسے دریا کا درمیان اب ساحل ھونے کو ھے
عروج انسان سے کیوں خائف ھیں فرشتے
شائد اک بھٹکا ھوا تارہ مہ کامل ھونے کو ھے
لوگ حیران کہ کیسے وہ ھیرے سے بن گیا پتھر
اب وھی پتھر پھر سے گوھر باکمال ھونے کو ھے
میرے صیاد نے قتل کے لیے جو ھے پھندہ بھیجا
اب وھی پھندہ آزادی کے لیےڈھال ھونے کو ھے
وہ وعدہ جو کل تک سراب لگتا تھا مگر
اب وہ پیمان وفا مکمل ھونے کو ھے
اندھیروں میں پھٹکتے رھے زندگی بھر یوں ھی
اب اک دیا لحد پر روشن ھر سال ھونے کو ھے
ظلمتوں کی آندھی میں کچھ ٹھراؤ آ گیا حسن
لگتا ھے اب دل الفت سے مالا مال ھونے کو ھے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?