By: dr.zahid Sheikh
جو گل بکھیرے وہ کانٹوں کو بو نہیں سکتی
مری نوائے سخن جھوٹ ہو نہیں سکتی
مری نوا کا ترازو ہے عدل پر قائم
مری نوا کبھی انصاف کھو نہیں سکتی
مجھے جہاں میں دکھوں کو ابھی مٹانا ہے
ہوں دل فگار ، نوا میری رو نہیں سکتی
فریب جاگ رہا ہے تو سو بھی جائے گا
مگر نوائے حقیقت تو سو نہیں سکتی
تمھارے جھوٹ کی بارش سنو سدا کے لیے
مری نوا کی صداقت کو دھو نہیں سکتی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?