By: Sadaf Ghori
ادھورا ہے یہ افسانہ
نشانہ اس کی چاہت کا
پتنگے جیسا پروانہ
بنا جس دن اچانک سے
تو میرے دل نے یہ جانا
یہ سب باتیں خیالی ہیں
کسی حد تک جمالی ہیں نرالی ہیں
مگر اس کو صدف کا دل
کسی صورت نہیں مانا
پھر اس کے بید جانے کیوں؟
مجھے بھی یہ خیال آیا
حقیقت جس کو سمجھا ہے
محبت جس کو جانا ہے
حقیقت وہ نہیں بالکل
محبت وہ نہں بالکل
ادھورا ہے یہ افسانہ
مکمل جس کو ہے جانا
ادھورا ہے یہ افسانہ
کسی کے دل نے یہ مانا
میری آنکھیں ہیں میخانہ
یقین کرنا پڑا مجھ کو
کہ اب تو نے نہیں آنا
بہت دشوار لگتا ہے
دلِ ناداں کو بہلانا
جسے اپنا سمجھ بیٹھی
وہی نکلا ہے بیگانہ
طبیعت جب بھی گھبرائے
میری جانب چلے آنا
مجھے بھی اب عطا کر دے
وفا اپنی جدا گانہ
صدف دل میں خلش سی ہے
ادھورا ہے یہ افسانہ
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?