By: Hafeez Javed
دنیا میں آنکھ کھولی تو باپ کا سایہ سر سے گیا
ماں کی شفقت سے محروم تھا پھر بھی میں جی گیا
ایک چاہنے والے نے مجھے جب سہارا دینا چاہا
ظالم کی گولی کا نشانہ بنا وہ اور ہم سے بچھڑ گیا
کسی نے میرے سر پہ ہاتھ رکھا اور بغل میں دبا لیا
میں سسکتا رہا، کچھ کہہ نہ سکا، وہ میرا آقا بن گیا
وہ چھوٹا سائیں تو تھا ہی، مگر میرے بل بوتے پہ
کسی کو اپنی راہ سے ہٹایا اور خود چودھری بن گیا
میری وفاداری کی گواہ تو، آج بھی دنیا ساری ہے
اُسکا حکم جب بھی ملا، میں پل بھر میں حاضر ہو گیا
میں نے اپنی اور اُسکی بقا میں دوست بھی بنا ڈالے
کام نکل گیا جب، میرے ہاتھوں سب کو ذبح کراتا گیا
میرا آقا مجھ پہ ڈالروں کی بارش بھی خوب کرتا ہے
ہر ڈالر رنگیں ہے، ڈالروں سے زیادہ تو خون بہہ گیا
جاوید کہتا ہے! کہ میرے وجود کو بہت خطرہ ہے آج
میں پاکستان ہوں، میرا شکاری سمجھو اپنی جان سے گیا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?