By: عدیل
کیوں نا آج اس کے شہر میں جایا جائے
مل بیٹھ کے رنجش کو مٹایا جائے
اس کے نینوں کے کاجل کو پوجا جائے
اس کی زلف کو ہتھیلی سے سہلایا جائے
اس کی قربت سے معطر کریں روح اپنی
اس کے لمس سے جسم کو گرمایا جائے
اس کے لبوں سے نکلتی شیرینی سے
غم دنیا سے پیچھا چھڑایا جائے
اس کی باہوں میں ڈالے اپنی باہیں
ان لمحات کو قیمتی بنایا جائے
اس کی مخمور آنکھوں میں ڈوب کر
شراب کا ایک دور چلایا جائے
اس کے مرمریں جسم کی تراش پر
غزل لکھی جائے، گیت سنایا جائے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?