By: Shakeel Badayuni
ہر قدم ذحمتیں ہر قدم الجھنیں زندگی وقف ہے درد سر کے لئے
پہلے اپنے ہی درماں کا غم تھا ہمیں اب دوا چاہئیے چارہ گر کے لئے
آج ایک اجنبی سے نگاہیں ملیں صرف اک لمحہ مختصر کے لئے
زندگی اس طرح مطمئں ہو گئی جیسے کچھ پا لیا عمر بھر کے لئے
میں نے بخشی ہے تاریکیوں کو ضیا اور خود اک تجلی کا محتاج ہوں
روشنی دینے والے کو بھی کم سے کم اک دیا چاہئیے اپنے گھر کے لئے
اے شکیل ان کی محفل میں بھی کیا ملا اور کچھ بڑھ گئیں دل کی بیتابیاں
ہرکہ جانب رہی وہ نگاہ کرم ہم ترستے رہے اک نظر کے لئے
نوٹ: شکیل بدایونی اپنے وقت کے بہترین نغمہ نگار اور غزل گو شاعر تھے۔ ان کا نام شعری دنیا میں آج بھی نہایت احترام سے لیا جاتا ہے۔اللہ ان کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے۔آمین
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?