Bazm e Urdu - The urdu poetry app

اداس ہو کے بھی اداس ہو نہیں پاتی

By: UA

اداس ہو کے بھی اداس ہو نہیں پاتی
میں پاس ہو کے اپنے پاس ہو نہیں پاتی

میری تنہائی میرے چاروں طرف پھیلی ہے
تنہا ہو کے بھی مبتلائے یاس ہو نہیں پاتی

قہقہوں میں ڈوبی میری تنہائی کہتی ہے
بزمِ شور و شغف مجھکو راس ہو نہیں پاتی

کس خیال کی مہک اتاروں اپنی سانسوں میں
جز تیری یاد پاس کوئی باس ہو نہیں پاتی

میری نظر میں جو تصویر پہلے سے سمائی ہے
ماسوا اس کے شبیہ کوئی خاص ہو نہیں پاتی

جو اپنے من کے دیوتا کی داسی بن کے رہ جائے
وہ کسی اور من مندر کی داس ہو نہیں پاتی

وقت کے مقابل جس آس پہ ڈٹی ہے وہ
ہر آس پوری ہوتی ہے وہ آس ہو نہیں پاتی

محنت سے کتراتی مسائل سے گھبراتی
میں کبھی لائقِ سپاس ہو نہیں پاتی

تدبر اور تحمل سے اگر یہ کام کر لیتی
کبھی یوں باختہ حواس ہو نہیں پاتی

ساس ماں ہے اور ماں بھی ساس ہے تو پھر
کیوں ماں کے جیسی کوئی ساس ہو نہیں پاتی

مجھے عظمٰی اگر چاہت نہ ہوتی خود شناسی کی
ابھی تک میں بھی خود شناس ہو نہیں پاتی


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore