By: AB shahzad
یوں لگتا ہے اب ملنا تو دشوار،بہت ہے
ملتا ہی نہیں یار ، کی تکرار بہت ہے
ہوئی ہے حقیقت ہی عیاں ملنے گیا جب
بستر میں پڑا دیکھا ہے بیمار بہت ہے
جب دیکھا کواڑوں کو مقفل ہی دیا کر
سن رکھا یہی تھا کہ ملنسار بہت ہے
رہتا ہے مرے دل میں وہ دلدار ہے میرا
ڈرتا وہ کسی سے نہیں جیدار بہت ہے
لگتی ہے یہاں بولی حسیں چہرے زیبا پر
اب جسم کا ملتا تو خریدار بہت ہے
جب میں نے بلایا ہے چلا بھاگ کے آیا
جیسا بھی ہے لیکن وہ وفادار بہت ہے
جنت کا طلبگار ہوں دوزخ یہ ملے کیوں
کہتے ہیں کہ شہزاد گنہ گار بہت ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?