By: مرید باقر انصاری
جن میں آ جائیں کبھی رنگ زمانے والے
دوست بن جاتے ہیں وہ دل کو جلانے والے
میں نے جن کیلے گھر چھوڑ دیا تھا اپنا
میری میت پہ ہیں وہ جشن منانے والے
صفِ ماتم پہ جو ہمدرد بنے بیٹھے ہیں
تھے یہی لوگ مرے گھر کو جلانے والے
ہاتھ کا میں نے نوالہ بھی جنہیں بخش دیا
ہیں مری قبر سے وہ مٹی چرانے والے
کس طرح کوئ مقام اپنا بنا پاتا میں
سارے ہی دوست ملے مجھ کو دبانے والے
بس اسی تلخ حقیقت نے مجھے مار دیا
لوٹ کر آتے نہیں چھوڑ کے جانے والے
دوستوں سے تو وہ دشمن بھی بھلے ہیں باقرؔ
قبر تک لے کے مجھے کندھوں پہ آنے والے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?