By: NEHAL GILL
ساون نے جاتے جاتے کہیوں کے گھر جلا دیئے
ساون نے جاتے جاتے غریبوں کے گھر گِرا دیئ
امیروں کے محمل تو جگتے رہے شام وسحر
غریبوں کے مگر دیئے اِس ساون نے بُجھا دیئے
غریبوں کے گھر میں چلا گیا یہ بدمعاش ساون
اِس ساون نے غریب گھر سے ہی بھگا دیئے
ساگروں کی پیاس یہ ساون بُجھاتے بُجھاتے
سفینے کہی ملاحوں کے اِس نے ڈُبا دیئے
صحرائوں کی پیاس نہ بُجھا سکا یہ ساون مگر
ہار میں پاگل ساون نے قہر یہاں مچا دیئے
امیروں کے پکے گھروں کو نہ جب کر سکا یہ
کچے مکانوں کو فواروں کے نمونے بنا دیئے
نہال ساون کبھی محبت کا پیغام لیتا تھا
اِس بار تو ظالم نے قِصے اور ہی لکھا دیئے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?