By: Asad
چشم بدور کہیئے کہ چاند کا ٹکڑا
بہر حال حسن تم لاجواب رکھتے ہو
اور ھی مدھوش ہو جاتا ھے عالم
ھاتھ میں جب تم کھلتا گلاب رکھتے ہو
ھم تو سمجھے تھے یار تمہیں اپنا
اور تم ہو کہ حساب رکھتے ہو
اسکی چاھت میں مٹا دوگے خود کو
یہ کیسا جنون دل خانخراب رکھتے ہو
اک عذاب حشر کا پہلے سے ھے کھٹکا
اور تم عشق کر نیت عذاب رکھتے ہو
مجال کس کی کہ تیری حضور ڈالے غوغا
کہ تم حسن و سلوک لاجواب رکھتے ہو
اسد جس کی تعبیر کبھی ممکن نہیں
تم وہ خلل دماّغ صورت خواب رکھتے ہو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?