Bazm e Urdu - The urdu poetry app

محبت، میں اور فصل بدگمانی

By: مونا شہزاد

مڑ مڑ کر دیکھا
تھم تھم کر چلے
مگر کٹھور لوگ نہ پھر بھی پگھلے
لگادیا ہے اب قفل ان دروازوں پر پکا
جن پر دستک نہیں ہوئی کبھی بھی غلطی سے روا
تھی ایسی اندھی میری محبت
سینچ رہی تھی میں بصد شوق جنھیں گل جان کر
وہ تھی اصل میں فصل خار خار
لوگ کہتے ہیں بڑی ہی اعداپرور نکلی مونا
حریفوں کو ہی حلیف سمجھتی رہی میں نادان؟
سنا ہے شہر بھر میں قصے مشہور ہیں میری جفاگیری کے
کیا کہوں میری کج فہمیاں تھیں یا ان کی بدگمانیاں
ملے محبتوں کے صلے کچھ اس طرح سے مجھے
جیسے قرض اترتا ہے قسط در قسط کسی بنیے کی دکان کا
ہے مونا اب دل ناشاد کچھ ایسا
کہ جی کرتا ہے ڈھونڈ لوں ویرانے میں پناہ


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore